نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا گاوں آج بھی پتھر کے زمانے کی یاد دلاتا ہے،بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ سے مشرق کی جانب صوبے کا سرد ترین ع...
نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا گاوں آج بھی پتھر کے زمانے کی یاد دلاتا ہے،بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ سے مشرق کی جانب صوبے کا سرد ترین علاقہ کان مہترزئی واقعہ ہے ، یہ علاقہ سطح سمندر سے سات ہزار تین سوفٹ کی بلندی پر واقعہ ہے ، دراصل یہی ہے انوارالحق کاکڑ کا آبائی گاوں ہے جہاں ان کے والد اور دادا رہائش پذیر رہے ، گاوں کی سڑک آج بھی کچی ہے جبکہ زیادہ تر گھر پتھروں او مٹی سے بنے ہیں، کئی گھروں کی دیواریں منہدم ہوچکیں جبکہ گاوں کی گلیوں میں ننگے پاوں گھومتے بچے یہاں کے بدترین حالات بیان کررہے ہیں، نگران وزیر اعظم کے گاوں میں نہ تو کوئی سکول ہے اور نہ ہی کوئی بنیادی مرکز صحت ، ستم ظریفی یہ ہے کہ گاوں کے مکینوں کے لیے پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، مقامی آبادی کا دعوی ہے کہ نگران وزیر اعظم نے ان سے مسائل کا حل کرنے کا وعدہ کررکھا ہے
کوئی تبصرے نہیں