غزہ چھوڈ کر جانے والے فلسطنی عورتوں اور بچوں کو قتل کیا جارہا ہے، جمعے کی شام پہلی مرتبہ جنوبی غزہ کی جانب جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر ح...
غزہ چھوڈ کر جانے والے فلسطنی عورتوں اور بچوں کو قتل کیا جارہا ہے، جمعے کی شام پہلی مرتبہ جنوبی غزہ کی جانب جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر حملے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد جائے وقوعہ پر قتل عام کی ویڈیوز منظر عام پر آئیں۔بی بی سی نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ صلاح الدین اسٹریٹ پر ہوا۔ یہ شمالی غزہ سے جنوب کی طرف انخلا کے دیے جانے والے انھیں دو راستوں میں سے ایک ہے۔ مذکورہ سڑک کل سارا دن ٹریفک سے بھری رہی اس کی وجہ یہ رہی کہ اسرائیل کی جانب سے علاقے سے نکل جانے کی انتباہ کے بعد شمال میں مقیم غزہ کے باشندے اسی روٹ کا استعمال کرتے رہے۔ دسیتاب فوٹیج میں کم از کم 12 لاشیں دکھائی دے رہی ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جن میں سے کچھ کی عمریں دو سے پانچ سال کے قریب دیکھائی دے رہی ہیں۔ادھر فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر 70 افراد ہلاک ہوئے، فلسطین کی جانب سے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا ۔ادھر اسرائیلی دفاعی فورس وہ تحقیقات کر رہی ہے لیکن ان کے دشمن (حماس) شہریوں کو شمال سے باہر جانے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مختلف زرائع کے حوالے سے آنی والی خبروں کے مطابق مذکورہ کاروائی اسرائیل کی ہے جس نے حماس کے کارکنوں کے شبے میں فلسطینی مرد عورتوں او بچوں پر حملہ کیا۔
کوئی تبصرے نہیں