سعودیہ نے اسرائیل اور حماس دونوں کی مذمت کردی ، تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ سعودی شاہی خاندان کے سینیئر رہنما شہزادہ ترکی الفیصل نے اسرائیل او...
سعودیہ نے اسرائیل اور حماس دونوں کی مذمت کردی ، تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ سعودی شاہی خاندان کے سینیئر رہنما شہزادہ ترکی الفیصل نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع پر غیر معمولی تقریر کرڈالی ،مذکورہ تقریر اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب کی قیادت اس وقت پیدا ہونے والی نئی صورتحال کے بارے میں کس قسم کے خیالات رکھتی ہے۔ مثلا شہزادہ ترکی سعودی عرب کی بہت معزز سمجھی جانے والی بزرگ شخصیات میں سے ایک ہیں۔ انھوں نے عام شہریوں کو نشانہ بنانے پر حماس اور اسرائیل کی سرعام مذمت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی ’ہیرو‘ نہیں ہے صرف ’متاثرین‘ ہی ہیں۔ہیوسٹن میں واقع امریکہ کی رائس یونیورسٹی سے اپنے خظاب میں شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ (حماس) کی کارروائیاں اسلام کے منافی ہیں کیونکہ اسلام میں تو عام شہریوں نہ نقصان نہ پہنچانے کا حکم دیا گیا ہے۔شہزادہ ترکی نے حماس کے بعد اسرائیل کی بھی غزہ میں عام فلسطینیوں پر بمباری اور ویسٹ بینک میں فلسطینی بچوں اور خواتین کی گرفتاری کی مذمت کی۔سعودی شہزادے سے جب امریکی صحافی نے ان سے پوچھا کہ وہ 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے کیے جانے والے بلا اشتعال (یکطرفہ) حملے سے متعلق کیا کہیں گے تو ان کا کہنا تھا کہ کہ جو اسرائیل نے 75 برس میں فلسطینیوں کے ساتھ کیا ہے تو اس پر مزید کیا کسی اشتعال کی ضرورت نہیں،انھوں نے کہا کہ فوج کے قبضے سے آزادی کے لیے جدوجہد تمام لوگوں کا حق ہے۔ اس موقعہ پرپرنس ترکی الفیصل نے مغربی سیاستدانوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلیوں کا قتل ہوتا ہے تو وہ روتے ہیں مگر جب اسرائیل فلسطینیوں کو مارتا ہے تو ان کے کان پر جوں نہیں رینگتی۔،
کوئی تبصرے نہیں