Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

خوف کا ماحول نفرت پیدا کرتا ہے

  سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ تنقید کرنے والوں اور سیاسی مخالفین کو دشمن نہ سمجھا جائے ، خوف کا ماحول ریاست کے اداروں کے خلاف نفرت پیدا کرت...

 


خوف کا ماحول نفرت پیدا کرتا ہے
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ تنقید کرنے والوں اور سیاسی مخالفین کو دشمن نہ سمجھا جائے ، خوف کا ماحول ریاست کے اداروں کے خلاف نفرت پیدا کرتاہے ، اس طرح کےماحول میں میڈیا بھی آزادی سے کام نہیں کرسکتا، جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست گزار عماد یوسف کو شہبازگل کیس میں بری کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ پاکستان کا آئین ہر شہری کو سیاسی ،معاشرتی اور آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے ، شہریوں کے جائز حقوق کا تحفظ ریاست کی آئینی زمہ داری ہے،پرنٹ اور الیکڑانک میڈیا عوام تک معلومات پہنچانے کا زریعہ ہیں،آزادی اظہاررائے کا حق استعمال کرنے پر سیاسی ورکروں، صحافیوں اور دیگر پر مقدمات کا اندراج کیا جارہا ہے ، سپریم کورٹ کے مطابق ایسا یقین کرنا مشکل ہے کہ سیاسی ورکرز اور صحافی  ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں،عدالت عظمی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ایسی کاروائیاں اس کے آئینی مینڈیٹ کی خلاف وزری ہیں، 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے تحریر کیا جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ  شہریوں کے خلاف بے بنیاد کاروائیوں سے پرہیز کیا جائے، آئین پاکستان میں درج کیے گے مینڈیٹ کی خلاف ورزی نہ کی جائے، 

کوئی تبصرے نہیں