Page Nav

HIDE

تازہ ترین خبر:

latest

سکولوں کی نجکاری عوام کے خلاف سازش

  بظاہر سرکاری سکولز کی نجکاری کو ایک سوچی سمجھی سازش ۔سے تعبیر کیا جارہا ہےمثلا ۔پچھلے 7 سال سے سرکاری اساتذہ کی ایک لاکھ پچاس ہزار آسامیاں...

 




سکولوں کی نجکاری عوام کے خلاف سازش
بظاہر سرکاری سکولز کی نجکاری کو ایک سوچی سمجھی سازش ۔سے تعبیر کیا جارہا ہےمثلا ۔پچھلے 7 سال سے سرکاری اساتذہ کی ایک لاکھ پچاس ہزار آسامیاں خالی ہیں۔ جن کو پر کرنے کے حوالے سے حکومت کوئی اقدمات نہیں اٹھا رہی، دوسری جانبایک ٹیچر 200 بچوں کو پڑھا رہا ہے جبکہ ہر 40 بچوں کے لیے ایک استاد ہونا چاہےمگر ایسا نہ کیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس کا مقصد صرف ایک سرکاری سکولز کو ناکام بنانا ۔۔ایسے میں وہ  سرکاری اساتذہ داد کے مستحق ہیں   جنہوں نے ہمت نہ ہاری اور سکولز میں سٹاف کم ہونے کے باوجود اچھے رزلٹ لانے میں کامیاب ہوگئے، سوال یہ ہے کہ اگر سرکاری سکولز کی نجکاری کر دی جاتی ہے۔۔تو کیا ہوگا  عوام تو یہ سوچ کے چپ ہے کہ یہ شاید ہمارا مسلہ نہیں ہے۔مگر درا سوچیں  وہ بچے  جو جوتا نہیں خرید سکتےوہ نجی سکولوں کی فسیں کیسے دیں گے، جن کے ماں باپ آنکھوں میں خواب سجائے بیٹھے ہیں کہ ایک دن ہمارا بیٹا بھی تعلیم کی بدولت اعلی عہدے پر فائز ہوگا ان کا کیا بنے گا، ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ سازش تب کی گئی جب سرکاری سکولز کے بچے بورڈ میں پوزیشن لےرہے ہیں ۔مگر بظاہر  یہ سازش ضروری ہے کیونکہ غریب کا بچہ اگر پڑھ لکھ  گیا تو وہ  حکمران طبقہ سے  ان کی بدعنوانی اور اقربا پروری بارے سوال پوچھے گا۔۔استاد کو سڑکوں پر لانے والوں کی سازش کو سمجھو۔ سرکاری سکولوں  کی تباہی آنے والی نسلوں کو غلام بنانے کی سازش ہے۔

کوئی تبصرے نہیں