دوراہا (مانٹرینگ ڈیسک) خالصتان تحریک کے سکھ رہنما پردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد کینڈا اور بھارت میں سفارتی کشیدگی عروج پر پہنچ گی ہے ، تاز...
دوراہا (مانٹرینگ ڈیسک)
خالصتان تحریک کے سکھ رہنما پردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد کینڈا اور بھارت میں سفارتی کشیدگی عروج پر پہنچ گی ہے ، تازہ پیش رفت میں نئی دہلی نےاپنے شہریوں کو کینڈا کے بعض علاقوں میں نہ جانے کی ہدایت کی ہے ، کینڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھارتی حکومت سے پہلے ہی مطالبہ کرچکے ہیں کہ وہ کینڈا کی سرزمین پر قتل ہونے والے پردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملہ کو سنجیدگی سے لے، بتایا گیا ہے کہ کینڈا میں گردوارے کے قریب ہی قتل ہونے والے خالصتان تحریک کے رہنما پردیپ سنگھ نجر کو بھارتی ایجنٹوں نےقتل کیا ،پردیپ سنگھ نجر ایسے کینڈین شہری تھے جو بھارت میں پیدا ہوئے تھے، ادھر بھارتی حکومت طویل عرصے سے پردیپ سنگھ نجر پر الزام لگاتی رہی کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ پردیپ سنگھ کا موقف تھا کہ وہ محض دوسرے ملکوں میں مقیم سکھ باشندوں کے ساتھ رابطے کرکے سکھوں کی بھارت سے علحیدگی کے لیے ریفرنڈم کے لیے کوشاں ہیں
کوئی تبصرے نہیں